According to a statement, Pakistan would continue to assist all initiatives aimed at achieving the common goals of a peaceful, stable, prosperous, and connected Afghanistan.
وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر آج (پیر) قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے افغانستان کے بارے میں خصوصی ایلچی کے اجلاس میں افغانستان کے بارے میں پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گی اور بین الاقوامی اور علاقائی شراکت داروں کے ساتھ آگے بڑھنے کے راستے کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا کرنے پر کام کریں گی۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق یہ دو روزہ اجلاس اقوام متحدہ (یو این) کے زیراہتمام منعقد ہو رہا ہے۔
اجلاس میں شرکت کے علاوہ وزیر مملکت دیگر شریک ممالک کے رہنماؤں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کی سربراہی میں یہ اجلاس تعمیری مشغولیت کی جانب افغانستان کی جاری صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے اہم بین الاقوامی اور علاقائی ممالک کو اکٹھا کرتا ہے۔
پاکستان ایک پرامن، مستحکم، خودمختار، خوشحال اور منسلک افغانستان کے مشترکہ مقاصد کو آگے بڑھانے کے لیے تمام کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اہم اجلاس میں طالبان – افغانستان میں موجودہ حکمران – کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔
جمعہ کے روز اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا ، “سیکرٹری جنرل نے ڈی فیکٹو حکام کو دعوت نامہ نہیں دیا ہے۔”
گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ کو اس بات پر زور دینا پڑا کہ اجلاس میں طالبان انتظامیہ کی ممکنہ بین الاقوامی شناخت پر توجہ مرکوز نہیں کی جائے گی جب اقوام متحدہ کے نائب سربراہ کے تبصرے نے تشویش اور الجھن کو جنم دیا۔