The election delay case is being heard in chambers by a three-member bench under the leadership of CJP Umar Ata Bandial.

اسلام آباد: پنجاب الیکشن میں تاخیر کیس پر سپریم کورٹ کی سماعت سے قبل، اٹارنی جنرل فار پاکستان (اے جی پی) منصور عثمان اعوان نے میڈیا کو بتایا کہ وفاقی حکومت فنڈز کے اجراء میں “معذور” ہے۔

اے جی پی کا یہ بیان چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے چیمبر میں سماعت شروع ہونے سے چند منٹ قبل آیا جب پارلیمنٹ کی جانب سے صوبے میں انتخابات کے لیے فنڈز کی منظوری دینے سے انکار کر دیا گیا۔

چیف جسٹس، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل بنچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے اور وفاقی حکومت انتخابی ادارے کو 21 ارب روپے کے فنڈز فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم ای سی پی نے منگل کو سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائی جس میں کہا گیا کہ وفاقی حکومت نے انتخابات کے لیے فنڈز فراہم نہیں کیے ہیں۔

اس کے بعد، عدالت عظمیٰ نے اے جی پی، سیکریٹری خزانہ، سیکریٹری ای سی پی، ای سی پی کے ڈائریکٹر جنرل (قانون) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر کو آج چیمبر میں سماعت کے لیے حاضر ہونے کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں۔

سمن کے مطابق اسٹیٹ بینک کی ڈپٹی گورنر سیما کامل، اسپیشل سیکریٹری فنانس، ایڈیشنل سیکریٹری فنانس، ای سی پی سیکریٹری اور اے جی پی اعوان بنچ کے سامنے پیش ہوئے۔

وزیراعظم نے اے جی پی سے مشاورت کی۔

دریں اثناء وزیر اعظم شہباز شریف نے کیس کی سماعت سے قبل اے جی پی منصور عثمان اعوان سے ملاقات کی۔

اجلاس کے لیے روانگی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے اے جی پی اعوان نے کہا کہ پارلیمنٹ نے حکومت کو انتخابات کے لیے فنڈز جاری کرنے سے روک دیا ہے۔

وفاقی حکومت کو انتخابات کے لیے فنڈز جاری کرنے کا کوئی حق نہیں۔ “[میں] چیمبر میں ہونے والی سماعت کے دوران حکومت کا موقف پیش کروں گا،” اے جی پی اعوان نے کہا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *