The safe arrival of 37 Pakistanis in Jeddah from Sudan port

The safe arrival of 37 Pakistanis in Jeddah from Sudan port

Consul General Khalid Majid welcomed evacuees from Pakistan.

سوڈان میں پاکستانی شہریوں کے انخلاء کے منصوبے پر عمل درآمد کے تسلسل میں، جہاں فوج اور اچھی طرح سے مسلح ریپڈ سپورٹ فورسز کے نیم فوجی گروپ کے درمیان تشدد نے ایک انسانی بحران کو جنم دیا ہے، 37 پاکستانی سعودی عرب کے شہر جدہ پہنچ گئے۔ وزارت نے بدھ کو تصدیق کی۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پورٹ سوڈان سے 37 پاکستانی شہریوں کو لے کر جہاز جدہ پہنچ گیا ہے۔

ترجمان نے ایک ٹویٹ میں سعودی عرب کی حمایت اور مہمان نوازی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “جدہ میں قونصل جنرل خالد مجید نے جدہ پورٹ پہنچنے پر ان کا استقبال کیا۔”

منگل کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا تھا کہ سوڈان میں پاکستانی سفارتی مشن نے 700 ہم وطنوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے اور اس وقت افریقی ملک میں موجود تقریباً 1500 پاکستانیوں کی حالت پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔

دارالحکومت خرطوم میں متحارب فریقوں کے درمیان خونریز تصادم کے بعد غیر ملکی شہری سوڈان سے باہر نکل رہے ہیں۔ امدادی اداروں کا کہنا ہے کہ کم از کم 459 افراد ہلاک اور 4000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

وزیر خارجہ بلاول نے سمندر پار پاکستانیوں کے تحفظ کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ سوڈان میں پاکستانیوں کی امداد اور ریسکیو میں آگے بڑھ رہی ہے۔

بلاول بھٹو نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’آج ایک اور قافلہ، خرطوم سے 211 پاکستانیوں کو لے کر پورٹ سوڈان پہنچ گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “تازہ ترین قافلے کے ساتھ، بحفاظت نکالے جانے والے پاکستانیوں کی کل تعداد 700 تک پہنچ گئی ہے۔”

ایف ایم نے اس ہفتے کے شروع میں ٹویٹ کیا تھا کہ ان پاکستانیوں کو ان کے آگے کے سفر سے قبل بندرگاہ کے قریب رکھا گیا تھا۔

وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا کہ “خارطوم اور پورٹ سوڈان میں سفیر میر بہروس ریگی کی ٹیم پاکستانیوں کے قیام کی سہولت کے لیے دن رات کام کر رہی ہے، جو اب بھی سوڈان میں موجود ہیں جب تک کہ ان کے پاکستان کو انخلا نہیں کیا جاتا”۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارت خطے کے دوست ممالک کے ساتھ مصروف عمل ہے، خاص طور پر کے ایس اے کے ساتھ انخلاء کے عمل میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ بلاول نے وزارت کی محنت کو سراہا۔

سوڈان کی خانہ جنگیوں کی ایک طویل تاریخ ہے۔ تاہم، لڑائی میں تازہ ترین اضافہ 15 اپریل کو ہوا، جس نے رہائشی علاقوں کو فضائی حملوں اور توپ خانے کے گولوں سے میدان جنگ میں تبدیل کر دیا جس میں کم از کم 459 افراد ہلاک اور 4000 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

لڑائی نے ہسپتالوں کو بھی تباہ کر دیا اور ایک ایسی قوم میں خوراک کی محدود تقسیم بھی جو پہلے ہی اپنے 46 ملین لوگوں میں سے ایک تہائی کے لیے امداد پر انحصار کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ادارے نے کہا کہ وہ سوڈان سے 270,000 لوگوں کو پڑوسی ملک چاڈ اور جنوبی سوڈان میں پناہ لینے کے لیے تیار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *