SC election ruling
پشاور:
خیبرپختونخوا کے گورنر حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی جانب سے بھیجا گیا خط نہیں دیکھا تاہم صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ ضرور دیں گے۔
ایک مقامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے، گورنر نے کہا کہ وہ ہمیشہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، لیکن یہ خط ان کے پرنسپل سیکرٹری کو بھیجا گیا ہے، جسے پیر کو کھولا جائے گا۔
گورنر نے سپریم کورٹ کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ احکامات پر عمل کیا جائے گا۔ ہم انتخابات کی تاریخ کا اعلان ضرور کریں گے کیونکہ ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔
ایک اور خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے، گورنر نے صدر کی جانب سے 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات کرانے کے اعلان پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ دونوں صوبوں – پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے لیے متفقہ تاریخ کی امید کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہوتا اگر صدر اور چیف الیکشن کمشنر مل بیٹھ کر مکمل مشاورت کے بعد اس معاملے پر فیصلہ کرتے۔
تاہم، انہوں نے اعتراف کیا کہ شاید صدر نے سوچا کہ بہتر ہے کہ وہ خود تاریخ کا اعلان کریں۔ گورنر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ دونوں صوبوں کی صورتحال میں واضح فرق ہے۔
اس سے قبل الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ (ایس سی) کے حکم کے مطابق صوبائی انتخابات کے لیے گورنر سے تاریخ کی درخواست کی تھی۔
الیکشن کمیشن نے عدالت عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں خیبرپختونخوا اسمبلی انتخابات کے لیے گورنر کو خط ارسال کر دیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے بھیجے گئے خط میں کہا گیا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کے لیے جلد تاریخ تجویز کی جائے تاکہ دیگر انتظامات کیے جا سکیں۔
تاہم، الیکشن کمیشن کی طرف سے بھیجا گیا خط گورنر کے نام نہیں بلکہ ان کے پرنسپل سیکرٹری کے نام تھا، جس سے توقع کی جا رہی تھی کہ وہ پیر کو دفتر واپس آنے پر اسے کھولیں گے۔
گورنر ہاؤس کے ترجمان نے تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے خط گورنر کو موصول ہوگیا ہے اور مشاورت کے بعد گورنر صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ کی منظوری دیں گے۔
بتایا گیا ہے کہ گورنر اپنی پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے دیگر رہنماؤں سے مشاورت کرنا چاہتے تھے۔
جس کے بعد الیکشن کمیشن کو پیر تک تاریخ سے آگاہ کر دیا جائے گا۔
توہین عدالت
ہفتہ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صوبائی ترجمان شوکت یوسفزئی نے کہا کہ گورنر الیکشن کی تاریخ نہ دے کر توہین عدالت اور آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔
یوسفزئی نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب تک الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہو جانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ گورنر معاملے پر بہانے ڈھونڈ رہے ہیں لیکن تاریخ نہیں دے رہے جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ معاشی بحران کا رونا رونے والے وزراء بھی حکومت پر بوجھ ہیں۔
انہوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل-این) کی سینئر نائب صدر مریم نواز پر بھی تنقید کی، جن کا کہنا تھا کہ وہ پی ڈی ایم حکومت کی وجہ سے کنونشنز سے خطاب نہیں کرتی تھیں۔
انہیں اپنی غلطیوں کا الزام عدلیہ پر نہیں لگانا چاہیے۔ مریم نواز دوسروں پر الزام تراشی کے بجائے اسحاق ڈار کی برطرفی کا مطالبہ کریں۔ آج مریم اپنی حکومت کا دفاع بھی نہیں کر سکتیں، “پی ٹی آئی رہنما نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پلاسٹر اب اتر رہا ہے پی ڈی ایم والوں کو بھاگنا نہیں چاہیے۔