لنڈی کوتل: طورخم بارڈر جو چھ دنوں سے بند تھا کو ہفتے کے روز دوبارہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا، حکام نے بتایا۔
کسٹم اہلکار تماش خان نے دی نیوز کو بتایا کہ اسلام آباد سے احکامات ملنے کے بعد انہوں نے سرحد کو دوبارہ کھول دیا۔
انہوں نے کہا کہ 5000 سے زیادہ لدے ٹرک سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ وہ سرحدی کراسنگ پر بھاری رش کے باوجود ٹریفک کی روانی کو آسان بنا رہے ہیں۔
اہلکار نے بتایا کہ سرحد کی بندش کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے میں افغانستان کے ساتھ 5000 ملین روپے کی تجارت نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر کے ذریعے روزانہ 400 ملین روپے کا سامان افغانستان کو برآمد کیا جاتا ہے۔ ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں کی زیادہ تعداد کے باعث علی مسجد سے لنڈی کوتل تک سڑک پر ٹریفک جام ہوگیا۔
سرحد کے دوبارہ کھلنے کی خبر سن کر ڈرائیورز اور ٹرانسپورٹرز خوش ہوئے، انہوں نے اس فیصلے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔
طورخم کسٹم حکام نے بتایا کہ انہوں نے لدے ہوئے ٹرکوں کی چار لائنیں بنائی ہیں جو افغانستان میں داخل ہوں گے۔ حکام نے بتایا کہ انہوں نے گاڑیوں کی نقل و حرکت کو منظم کرنے کے لیے اضافی عملے کو تعینات کیا ہے۔